زندگی کب اور کیسے آپ کو کہاں لے آتی ہے آپ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ویسے تو میں امریکہ میں ہوتی ہوں تو وہیں کے حوالے سے لکھتی ہوں لیکن اپنے پڑھنے والوں کو یہ بتانا ضروری سمجھتی ہوں کہ گزشتہ دنوں میری والدہ، مزاح نگاروشاعرہ “ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ” کے انتقال کے بعد اس وقت میں مختصر پاکستانی دورے پر ہوں۔ اس لیے آپ لوگوں کے ساتھ اس وقت کراچی میں ہونے والی سرگرمیوں کا احوال بیان کروں گی۔
بیاد ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ تعزیتی ریفرنس اور کراچی میں منعقدہ دیگر تقریبات کا احوال۔
ترقیءِ شعرا ویلفیٸر آرگناٸزیشن:
کراچی کی ادبی کمیٹی ترقیءِ شعرا ویلفیٸر آرگناٸزیشن کے زیرِ اہتمام والدہ کے لیے تعزیتی ریفرنس و مشاعرہ بیادِ “ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ” بروز اتوار 3 اگست 6 بجے شام بہادر یار جنگ اکیڈمی میں منعقد کیا گیا۔
جس کی صدارت دنیاۓ اردو کے نام ور شاعر، نقاد اور محقق ڈاکٹر شاداب احسانی نے فرمائی اور مہمانِ خصوصی معروف مزاح نگار اصغر خان جب کہ مہمانانِ اعزاز ساکنانِ شہرِ قاٸد عالمی مشاعرہ کمیٹی کے منتظمِ اعلیٰ محمود احمد خان تھے۔
تقریب میں امریکا سے تشریف لاٸی ہوٸیں ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ کی دُختر “حمیرا گل تشنہ” نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
تعزیتی ریفرنس اور مشاعرے میں شعرا و شاعرات نے ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ کو خراجِ عقیدت پیش کیے اور اپنے کلام کی خوشبو سے محفل کو مہکایا۔ شگفتہ یاسمین نے نظامت کے فرائض ادا کیے۔ شعراء میں شامل وقار زیدی، شاعر علی شاعر، عظیم حیدر سید، شگفتہ شفیق، یاسمین یاس، حمیدہ کشش، عینہ میر عینی، عاشق شوکی، علی کوثر، عرفانہ پیرزادہ ردا، فرحانہ اشرف فرحانہ، کامران مغل، جیا علی، عکسہ حسین اور سلمان رضا شریف شامل رہے۔
تنظیم کے صدر آفتاب عالم قریشی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور طعام کی دعوت دی۔
کراچی گورنر ہاؤس مشاعرہ:
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی میزبانی میں گورنر ہاؤس میں 5 اگست کو جشن آزادی معرکہ حق مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس مشاعرے کو ساکنان شہر قائد کے منتظم اعلی محمود احمد خان نے نہایت شاندار انداز میں آرگناٸز کیا۔
مشاعرے میں ملک و بیرون ملک کے ممتاز شعرا نے شرکت کی اور اردو ادب، حب الوطنی اور یکجہتی کا یہ حسین امتزاج دیکھنے کو ملا جو کہ قابل ستائش تھا۔
محمود احمد خان کراچی کی جانی مانی شخصیت ہیں اور لوگ ان کو ساکنان شہر قائد کے حوالے سے جانتے ہی ہیں لیکن گورنر ہاؤس مشاعرہ کو آرگنائز کرنے کا مطلب عوام ہی نہیں کراچی کے سیاسی لیڈر بھی مشاعروں کے انعقاد پر محمود احمد خان پر ہی بھروسہ کرتے ہیں۔
مشاعرے کی صدارت پروفیسر سحر انصاری نے کی۔ کلام پیش کرنے والوں میں فہد علی، حیدر رضوی، حمیرا گل تشؔنہ(امریکا)، وجیہہ ثانی، عبدالرحمن مومن، منصور ساحر، کامران نفیس، عمبرین حسیب عمبر، ارسلان عاظمی، ناصرہ زبیری، اختر سعیدی، خالد عرفان، فاضل جمیلی، اقبال خاور، جاوید صبا، اقبال پیرزادہ، صابر رضوی، اور انور شعور شامل تھے۔ ان تمام شعرا کو سماعت کیا گیا اور دل کھول کر داد بھی دی گئی۔
گورنر ہاؤس کو عوام کے کھول دینا ایک بڑا معرکہ ہے جسے کامران خان ٹیسوری نے بہت خوش اسلوبی کے ساتھ نبھایا ہے۔
ایک دن کنزیومرواچ کے ساتھ:
کنزیومرواچ کے ایڈیٹر نشید آفاقی نے ہمیں کنزیومرواچ کے دفتر دورے کے لیے مدعو کیا۔
جہاں ہماری ملاقات شیخ راشد عالم سے ہوئی۔ جب ہم شیخ راشد عالم کے دفتر پہنچے تو موقع پر معروف تجزیہ کار غازی صلاح الدین، سینئر صحافی حنیف عابد اور ایڈیٹر نشید آفاقی و دیگر بھی موجود تھے۔ غازی صلاح الدین کو جیسے ہی علم ہوا کہ ہم شاعرہ تو بے دھڑک بولے، “اچھا، لگتی نہیں ہو شاعرہ”۔ دفتر میں موجود سبھی لوگوں کے قہقہے بلند ہوئے۔ پھر صلاح الدین خفیف سا ہوکر دوبارہ بولے، “وہ دراصل تم چھوٹی سی ہو اور ہمارے ہاں شاعرات کافی پختہ عمر کی ہوتی ہیں۔” ہم ان کی سادہ بیانی نے خاصہ محظوظ کیا۔ کافی دیر سب سے حالات حاضرہ پر گفتگو رہی۔ اس موقع پر ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ کے لیے خصوصی دعا کی اور بعد نماز مغرب سب نے رخصت لی ۔ شیخ راشد عالم صاحب نے تفصیل سے کنزیومرواچ واچ اور اپنے دیگر کاروباری سرگرمیوں سے آگاہ کیا اور ساتھ ہی ہمیں اپنی ٹیم کے ساتھ ہونے والے ڈنر کی دعوت بھی دی جو کہ قریبی ریستوران میں طے شدہ تھی۔ شیخ راشد عالم کی محبت و خلوص کو دیکھتے ہوئے ہم لاکھ چاہنے کے باوجود ان کی دعوت سے انکار نہیں کر سکے۔ ہمیں کیوں کہ کنزیومرواچ واچ کے آفس سے ایک مشاعرے میں شرکت کرنا تھی اس لیے ہم نے اپیٹائزر کے بعد سب سے رخصت لی۔ اور ایک خوبصورت دن کی یادیں اپنے ساتھ لیے اپنی اگلی منزل کی جانب روانہ ہوئے۔
آرٹس کونسل، گل رنگ مشاعرہ:
کراچی آرٹس کونسل کے زیر اہتمام جشن آزادی مشاعرہ بروز منگل 12 اگست رات 8 بجے حلقہ گل رنگ میں منعقد کیا گیا۔ جسے سہیل احمد نے بہت محنت و محبت سے سجایا۔ جس میں ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ کے لیے خصوصی دعا کا اہتمام کیا اور ہمیں بصور ان کی دختر دعا میں شامل ہونے کے لیے خاص مدعو کیا۔
مشاعرے کی صدارت صغیر احمد جعفری نے کی اور مہمان خصوصی ڈاکٹر افتخار ملک ایڈوکیٹ اور ڈاکٹر نثار احمد نثار تھے۔
سید عبدالباسط نے نظامت کے فرائض ادا کیے۔ سینیئر خصوصی شعراء میں سحر علی، مقبول زیدی، عظمی اسمعیل، عارف شیخ عارف، انجم جاوید شامل تھے جنھون نے سامعین مشاعرہ سے خوب داد سمیٹی۔
روٹری مشاعرہ:
کراچی کی روٹیری کمیٹی کے زیر اہتمام جشن آزادی مشاعرہ بروز اتوار 16 اگست 8 بجے رات رشین سینٹر آف سائنس اینڈ کلچر میں منعقد کیا گیا۔ جسے روٹیری کی پوری ٹیم نے ہی اور شازیہ عالم شازی نے بہت محبت و محنت سے سجایا۔
مشاعرے کی صدارت جاوید صبا نے کی اور مہمان خصوصی کے طور پر فاضل جمیلی جلوہ افروز رہے۔
عبد الرحمن مومن نے نظامت کے فرائض بہت خوبصورتی سے ادا کیے۔ شعراء میں شامل خلیل اللہ فاروقی، سلمان صدیقی، عبدالحکیم ناصف، ناصرہ زبیری، فرخ اظہار، وجیہہ ثانی، حمیرا گل تشؔنہ(امریکا)، گل افشاں، سلمان ثروت، مسرور پیرزادہ، شازیہ عالم شازی، اشعر عالم عماد نے سامعین مشاعرہ سے خوب داد سمیٹی۔