ڈاکٹر زبیر فاروق العرشی کے اعزاز میں کاروان ِ شعروسخن ٹورنٹو،کینیڈا کے زیراہتمام منائی گئی شام کی صدارت اردو ادب کی معتبر شخصیت ڈاکٹرسید تقی عابدی نے کی
ڈاکٹر زبیر فاروق دبئی سے تعلق رکھتے ہیں وہ عربی گھرانے میں پیدا ہونے والے بلند پایہ ادیب، شاعر، گلوکار اور موسیقار ہیں
زندگی کے گہرے تجربات، انسانی جذبات، دکھ، درد ، محبت اور دیگر مسائل کی عکاسی ڈاکٹر زبیر فاروق کی شاعری میں ہوتی ہے
معروف شعرا ء کرام نے اپنا خوبصورت کلام پیش کیا اور خوب دادوصول کی،اس خوبصورت محفل کو مدتوں فراموش نہیں کیا جا سکے گا
بشارت ریحان کینیڈا میں اردو ادب کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں یہ مشاعرے ان کی اردو ادب سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہیں
کاروان ِ شعروسخن ٹورنٹو،کینیڈا کے زیراہتمام ڈاکٹر زبیر فاروق العرشی کے ساتھ ایک شام منائی گئی جس کی صدارت اردو ادب کی معتبر شخصیت ڈاکٹرسید تقی عابدی نے کی۔ اس شام ہمیں امریکہ سے خصوصی طور پر بحیثیت اعزازی مہمان شرکت کی دعوت دی گئی۔تقریب میں معروف شعراکرام نے اپنا کلام پڑھا اور حاضرین محفل سے دادوصول کی۔
اردو ادب کی دنیا کی بہت معتبر شخصیت ڈاکٹر زبیر فاروق کی کینیڈا مشاعرے کے سلسلے میں آمد ہوئی ۔ اس مشاعرے کے دوسرے ہی دن ہمیں انتظامیہ کی طرف سے فون آیا جس میں ہمیں ڈاکٹر زبیر فاروق صاحب کے جشن میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ ڈاکٹر زبیر فاروق دبئی سے تعلق رکھنے والے عربی گھرانے میں پیدا ہونے والے ایک بلند پایہ ادیب، شاعر، سنگر اور موسیقار ہیں جنھوں نے اردو زبان و ادب میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ اب جبکہ کینیڈا میں ان کے اعزاز میں ایک شاندار جشن منعقد کیا گیا، تو یہ موقع ڈاکٹر زبیر فاروق کی علمی اورادبی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے بہترین ہے۔
ڈاکٹر زبیر فاروق کا ادبی سفر کئی دہائیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے نہ صرف شاعری میں اپنا لوہا منوایا، بلکہ موسیقی کے میدان میں بھی اہم کارنامے انجام دیے۔ ایک عربی گھرانے میں پیدائش ہوئی، دبئی میں مقیم ہونے کے باوجود، ان کی اردو سے محبت ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ انھوں نے اردو ادب کی ترویج و ترقی کے لیے بین الاقوامی سطح پر کام کیا۔ ان کی شاعری نہ صرف پاکستان اور ہندوستان میں، بلکہ خلیجی ممالک اور دیگر عالمی برادری میں بھی سراہی جاتی ہے
ڈاکٹر زبیر فاروق کی شاعری میں کلاسیکل رچاؤ اور جدید احساس کی آمیزش نظر آتی ہے۔ ان کے کلام میں زندگی کے گہرے تجربات، انسانی جذبات، دکھ، درد اور محبت کے مسائل کی عکاسی ہوتی ہے۔ اسکے علاوہ انھوں نے مزاحیہ شاعری میں بھی بہت کام کیا۔
کینیڈا میں ڈاکٹر زبیر فاروق کے اعزاز میں منعقد ہونے والا یہ جشن نہ صرف ان کی ادبی عظمت کو سلام پیش کرے گا، بلکہ یہ اردو زبان کے بین الاقوامی فروغ کا بھی ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ کینیڈا میں اردو بولنے والی کثیر آبادی موجود ہے۔ کاروان شعر و سْخن ٹورنٹو کینیڈا کے
زیر اہتمام ہونے والی ادبی تقریب لوگوں کو انہیں اپنی زبان و ثقافت سے جوڑے رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
جشن میں ڈاکٹر تقی عابدی نے زبیر فاروق کی تخلیقات پر علمی و ادبی گفتگو کی، اور عرب گھرانے سے تعلق رکھنے اور اردو مادری زبان نا ہونے کے باوجود ڈاکٹر زبیر فارق صاحب کی کاوشوں کو سراہا۔
ڈاکٹر زبیر فاروق صاحب نے خود اپنی منتخب غزلیں پیش کریں، سقر مشاعرے کو یادگار بنا دیا۔
ڈاکٹر زبیر فاروق صرف دبئی یا کینیڈا تک محدود نہیں، بلکہ ان کا ادبی کام پوری دنیا میں پزیرائی حاصل کر چکا ہے۔ انہیں متعدد بین الاقوامی ادبی انعامات سے نوازا جا چکا ہے۔ کینیڈا میں ان کا یہ جشن اردو زبان کی عالمی سطح پر پذیرائی کی ایک اور کڑی ہے۔
جشن میں ڈاکٹر زبیر فاروق صاحب کی شخصیت کے کئی پہلو سامنے آئے۔ اپنے کلام کو دھن دینا اور اس کی میوزک کمپوزنگ کرنا، یہ سارے پہلو دیکھ کر ان کی سادہ مزاجی اور اردو شاعری سے ان کی والہانہ محبت کو ثبوت ہے۔
مزید یہاں کاروانِ شعر و سْخن کی ادبی خدمات کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔ جس قدر بشارت ریحان صاحب کینیڈا میں اردو ادب کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں یہ مشاعرے ان کی اردو ادب سے محبت و خلوص کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
ڈاکٹر زبیر فاروق کی شخصیت اور ادبی خدمات ہمارے لیے باعثِ فخر ہیں۔ کینیڈا میں ان کے اعزاز میں منعقد ہونے والا یہ جشن نہ صرف ان کے چاہنے والوں کے لیے ایک خوشی کا موقع ہے، بلکہ یہ اردو ادب کی عالمی سطح پر ترقی کی ایک اور روشن مثال بھی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ تقریب اردو زبان کے فروغ میں ایک نئی روح پھونکے گی اور آنے والی نسلوں کو اپنی ثقافتی ورثے سے جوڑے رکھنے کی تحریک دے گی۔