ملتان ( نمائندہ خصوصی) ملتان میں Kashee’sکی جعلی پروڈکٹس فروخت کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا عدالت نے ایف آئی اے کو ملزم سے تفتیش کے لئے تین روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا تفصیلات کے مطابق Kashee’s (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی رجسڑڈ بیوٹی پروڈکٹس کی نقل تیارکرکے ملک کے مختلف شہروں میں فروخت کا سلسلہ جاری ہے،اسی سلسلے میں ایک کارروائی کے دوران ایف آئی اے ملتان نے ملزم کاشف علی کو Kashee’sکی جعلی پروڈکٹس فروخت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا بعد ازاں ملزم کاشف علی کو سینئر سول جج کرمنل ڈویژن ملتان جناب احسان صابر کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے ایف آئی اے کو ملزم سے مزید تفتیش کے لئے تین روزہ ریمانڈ دیدیا گیا ، Kashee’s (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے سی ای او کاشف اسلم المعروف کاشیز ،کمپنی کی تمام پروڈکٹس کے ٹریڈ مارکس کے حقیقی مالک ہیںKashee’s کی جعلی پروڈکٹس فروخت کرنے والے ناصرف Kashee’s (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیںبلکہ صارفین کی آنکھوں میں بھی دھول جھونک رہے ہیں۔اس کیس کی تفتیش کے لئے ایف آئی اے ( اے سی سی )ملتان کی قابل آفیسرانسپکٹر فوزیہ مشتاق کو مقرر کیا گیا ہے،ایف آئی اے میں درج ایف آئی آر کے مطابق نوید احمد اعوان سب اٹارنی اور میسرز برانڈ گارڈ پاکستان کے مجاز نمائندے نے ڈائریکٹر IPO ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے دفتر میں ایک شکایت جمع کرائی جو مختلف دفاتر سے ہوتی ہوئی ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے ملتان سرکل کو موصول ہوئی جس میں شکایت کنندہ نے بتایا کہ پاکستان میں Cosmetics Kashee’s رجسٹرار آف کاپی رائٹ کے دفتر سے رجسٹرڈ ہے اس کی پروڈکٹس استعمال میں محفوظ اور اعلی کوالٹی کی حامل ہیں، کاپی رائٹ آرڈیننس 1962 کے تحت کاپی رائٹ کی کوئی بھی خلاف ورزی قابل گرفت اور ناقابل ضمانت جرم ہے۔ Kashee’s پاکستانی بیوٹی انڈسٹری میں ایک نمایاں نام بن چکا ہے، جو روایتی میک اپ سروسز کو کاسمیٹکس کے جدید انداز کے ساتھ ملا رہا ہے۔
شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ادارہ ایک باوقار ادارہ ہے جو تمام کاروباری معاملات میں اعلیٰ ترین اخلاقی اور اخلاقی معیارات کا پابند ہے اور شفافیت و ایمانداری پر زور دیتا ہے ایک حالیہ مارکیٹ سروے نے انکشاف کیا ہے کہ ملتان میں مقیم ایک مینوفیکچرر/ہول سیلر جعلی یا نقل شدہ Kashee’s کاسمیٹکس بیچ کر ہمارے کاپی رائٹ سے محفوظ برانڈ کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے۔ یہ جعلی یا کم معیار کی پروڈکٹس ہماری اصل پروڈکٹ سے بہت زیادہ مشابہت رکھتی ہیں، اس طرح ہمارے دانشورانہ املاک کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے، جو کہ قابل سزا جرم ہے۔ ہماری کمپنی جو حکومت پاکستان کو خاطر خواہ ٹیکس ادا کرتی ہے ہمارے کاپی رائٹ کاموں کے رجسٹرڈ حقوق رکھتی ہے۔ یہ غیر ایماندار تجارتی طریقے اہم مالی نقصان اور ہماری ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اس لیے ہم مذکورہ مینوفیکچرر/ڈسٹری بیوٹر کے مالکان/ شراکت داروں کے ساتھ ساتھ ہماری کمپنی کے ٹریڈ مارک اور کاپی رائٹ کی خلاف ورزی میں ملوث دیگر ساتھیوں کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی کی درخواست کرتے ہیں۔
اس درخواست پر ایف آئی اے کی چھاپہ مار ٹیم محمد سجاد اے ایس آئی، مجاہد نذیر اے ایس آئی اور خالد اقبال ہیڈ کانسٹیبل ڈرائیور ایف آئی اے ملتان پر مشتمل تھی اور مجاز اتھارٹی کی اجازت سے تشکیل دی گئی۔ چھاپے کے دوران ٹیم شکایت کنندہ کے ہمراہ الخیر مسجد ممتاز آباد ملتان کے قریب شیخ علی ٹریڈرز پہنچی جہاں سے ایک شخص کے پاس سے مختلف اقسام کی Kashee’s پروڈکٹس کا بھاری ذخیرہ برآمد ہوا۔چھاپہ مار ٹیم کے تعارف کے بعد موقع پر موجود شخص نے اپنا نام کاشف علی ولد محمد یاسین ریو محلہ قزافی آباد نصرت شہید روڈ ممتاز آباد ملتان بتایا۔ Kashee’s کے کاسمیٹکس کی مختلف اقسام کی اسپاٹ کاپی/پائریٹڈ اسٹاک Kashee’s کے کاسمیٹکس کی اصل مصنوعات سے بالکل مشابہہ پایا گیا جسے چھاپہ مار ٹیم نے ضبطی میمو کے ذریعے اپنے قبضے میں لے لیا۔
کاشف علی اس کاپی/خلاف ورزی شدہ/پائریٹ شدہ مواد کی تیاری/پیکنگ/فروخت/رکھنے کے لیے کوئی قانونی اتھارٹی/لائسنس پیش نہیں کرسکا جو کہ شکایت کنندہ کمپنی کی اصل پروڈکٹ Kashee’s کے کاسمیٹکس، ڈیزائن اور آرٹسٹک ورک وغیرہ سے بالکل مشابہت رکھتا تھا۔ کاشف علی سلو محمد یاسین کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا۔ موقع پر پوچھ گچھ پر کاشف علی ولد محمد یاسین نے بتایا کہ اس نے کاشی پرل کے نام سے کمپنی قائم کر رکھی ہے۔
وہ 2019 سے کاشی پرل کے نام سے مختلف پراڈکٹس فروخت کرتا تھا۔ وہ ملتان کے مختلف دکانداروں کو یہ مصنوعات فروخت کرتا ہے۔ اس نے کراچی سے فیشل جار خریدے اور کاشی موتیوں کا اسٹیکر/لیبل چسپاں کرنے کے بعد مارکیٹ اور آن لائن کے ذریعے فروخت کیا۔ اس کے پاس Kashee’s پرائیویٹ لمیٹڈ کی فروخت/ مینوفیکچرنگ/ برقرار رکھنے کا کوئی لائسنس نہیں ہے۔ اس نے پل شوالہ/ شاہین مارکیٹ ملتان سے لیبل/ اسٹرائیکر تیار/ پرنٹ کرائے ہیں۔ ان کے کزن یعنی شاکر احمد ولد یامین بھی ان مصنوعات کی آن لائن مارکیٹنگ میں مدد کرتے ہیں۔ اس نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور وعدہ کیا کہ وہ مستقبل میں یہ کام نہیں کرے گا مذکورہ بالا حقائق کی روشنی میں کاشف علی ولد محمد یاسین ملزم کے خلاف زیر دفعہ 56(b), 66, 66A, 67 CRO 1962 کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم کاشی پرل بیوٹی کے نام سے فیس بک اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر سرگرم ہے اور انعامات کا لالچ دے کر صارفین کو جعلی پروڈکتس آن لائن فروخت کرنے میں ملوث ہے۔
ملتان میں Kashee’sکی جعلی پروڈکٹس فروخت کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا.
