وائپر ٹیکنالوجی نے پاکستانی پی سی مارکیٹ میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا

کراچی (کنزیومرواچ نیوز) پاکستان میں مقامی طور پر تیار ہونے والی کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے فروغ میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ بین الاقوامی ریسرچ ادارے آئی ڈی سی (IDC) کی جاری کردہ دوسری سہ ماہی 2025 کی رپورٹ کے مطابق یونٹ شپمنٹس کے اعتبار سے وائپر ٹیکنالوجی ملک کی نمبر ون پی سی کمپنی بن کر ابھری ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف کمپنی کے لیے بلکہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کے لیے بھی ایک سنگ میل تصور کی جا رہی ہے۔ماہرین کے مطابق وائپر کی یہ کامیابی پاکستان کے اندرونی صنعتی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ مقامی مینوفیکچرنگ کے ذریعے ایک طرف زرمبادلہ کی بچت ممکن ہوئی ہے تو دوسری طرف عالمی معیار کے کمپیوٹر تیز تر سپلائی چین کے ساتھ ملک میں ہی دستیاب ہو رہے ہیں۔ اس سے صارفین کو بہتر بعد از فروخت سہولیات اور سستی لاگت پر جدید کمپیوٹر حاصل کرنے کا موقع ملا ہے۔رپورٹ کے مطابق وائپر کے تیار کردہ کمپیوٹرز تعلیم، کاروباری اداروں اور حکومتی محکموں کے لیے کم مجموعی لاگت (TCO) کے ساتھ دستیاب ہیں۔ یہ فیچر خاص طور پر تعلیمی اداروں کے لیے اہم ہے، جہاں بڑی تعداد میں کمپیوٹرز درکار ہوتے ہیں لیکن بجٹ محدود ہوتا ہے۔ وائپر ٹیکنالوجی نے اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے کم قیمت مگر جدید اور پائیدار مشینیں تیار کی ہیں کمپنی نے مصنوعی ذہانت کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی مشینوں کو ایسے فیچرز کے ساتھ تیار کیا ہے جو مستقبل کی ایپلی کیشنز اور جدید ٹیکنالوجیز کے لیے موزوں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قدم نہ صرف مقامی مارکیٹ بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی ٹیکنالوجی کو مسابقتی پوزیشن دلانے میں مدد دے گا۔وائپر ٹیکنالوجی کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر درست حکمت عملی، ڈسپلن، اور محنت کو اپنایا جائے تو پاکستان اپنی صنعت کو نہ صرف کھڑا کر سکتا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی نمایاں کر سکتا ہے۔ کمپنی کے ترجمان کے مطابق یہ کامیابی ہماری ٹیم کی سخت محنت، ہمت اور یقین کا نتیجہ ہے۔ ہمارا خواب ہمیشہ سے ’میڈ اِن پاکستان‘ وژن کو حقیقت میں بدلنا تھا اور آج ہم اس کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ وائپر کی اس کامیابی سے مقامی سطح پر نئی سرمایہ کاری کے دروازے کھلیں گے، کیونکہ اس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ پاکستان کی مارکیٹ میں نہ صرف طلب موجود ہے بلکہ معیار اور جدت کو بھی سراہا جاتا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں مزید کمپنیاں بھی مقامی پیداوار کی طرف راغب ہوں گی، جس سے ملک میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور آئی ٹی انڈسٹری مزید مستحکم ہو گی۔یہ کامیابی پاکستان کی آئی ٹی اور الیکٹرانکس انڈسٹری کے لیے ایک سنگ میل ہے، جو ملک کو ڈیجیٹل معیشت کی جانب بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں