کراچی (رپورٹ :آغا خالد)گلستان جوہر کے متعدد بلاکس میں ایک ماہ سے پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہاہے جس میں واٹر بورڈ کا مقامی عملہ ملوث بتایا جارہاہے کہا جاتاہے کہ محکمہ کی اصلاح اور اس کی کار کردگی بہتر بنانے کے لیے حال ہی میں کی گئی اصلاحات، میئر کراچی اور نئے ایم ڈی کو کو ناکام بنانے کی سازش اس کے پیچھے کار فرما ہے یاد رہے کہ گلستان جوہر میں کبھی پانی کی کمی نہیں ہوئی یہاں ایک دن کے ناغہ سے 8 سے 10 گھنٹے پانی دیا جاتا ہے جبکہ بعض علاقوں میں 12 گھنٹے بھی پانی کی فراہمی جاری رہتی ہے لیکن کسی بڑی خرابی یا پانی کی مین لائین کی سپلائی میں تعطل کی محکمہ جاتی تردید کے باوجود نچلا عملہ ستکار کے برعکس سیاسی وفاداری کے سبب اپنے حکام کو ناکام بنانے پر تلا ہوا ہے بعض اطلاعات کے مطابق سرکاری محکموں میں جہاں بھی جذباتی یوتھیے بیٹھے ہیں وہ عوام کو حکومتوں سے بدظن کرنے کے منصوبہ پر عمل پیرا ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مختلف سرکاری محکموں میں عوام دشمن پالیسیوں پر بڑی باریک بینی سے عمل جاری ہے عوام نے مختلف سوشل میڈیا اکائونٹس پر احتجاج کرتے ہوے بتایا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے گلستان جوہر میں شب ایک سے ڈیڑھ بجے پانی بہت صلو چھوڑا جاتا ہے اور 3 بجے بند کردیا جاتا ہے جبکہ متاثرہ عوام کا کہنا ہے کہ پہلے اگر دھابیجی سے پانی کے بحران کی وجہ سے دوسرے روز پانی نہ چھوڑا جا سکا تو اگلے روز بغیر شڈیول کے صبح 6 بجے کم از کم 10 گھنٹے پانی چھوڑا جاتا تھا جس سے پینے یا گھریلو استعمال میں پانی کی کبھی کمی محسوس نہیں ہوئی کیا میئر کراچی مرتضی وہاب جو واٹر بورڈ کی کار کردگی کو نکھارنے کے مشن پر کاربند ہیں اپنے محکمہ کی اس مافیا کے خلاف تحقیقات کروانا پسند فرمائیں گے جو انہیں ناکام بنانے پر ساری صلاحتیں صرف کرہے ہیں؟.
گلستان جوہر میں پانی کا مصنوعی بحران، واٹر بورڈ کا مقامی عملہ ملوث
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
