کینیڈا دنیا بھر سے تارکین وطن کو اپنی طرف متوجہ کرنے والا ایک ترقی یافتہ ملک ہے جو نئے شہریوں کو بے پناہ مواقع اور سہولیات فراہم کرتا ہے۔ پاکستان سے کینیڈا مستقل سکونت اختیار کرنے والوں کے لیے کینیڈین حکومت نے کئی پروگرامز اور سہولیات وضع کی ہیں جو ان کے انتقال، آبادکاری اور ترقی کے عمل کو آسان بناتے ہیں۔ یہ مضمون کینیڈا میں مستقل رہائش اختیار کرنے والے پاکستانیوں کے لیے دستیاب سہولیات کی تفصیل پیش کرے گا۔
کینیڈا کی امیگریشن پالیسی اور پاکستانی تارکین وطن
کینیڈا ہر سال 3 لاکھ سے زائد نئے تارکین وطن کو مستقل رہائشی (Permanent Resident) کی حیثیت سے داخل ہونے کی اجازت دیتا ہے۔ پاکستان سے ہر سال ہزاروں افراد کینیڈا کی مختلف امیگریشن اسکیمز کے تحت مستقل سکونت کے لیے منتقل ہوتے ہیں۔ کینیڈین حکومت نے تارکین وطن کے لیے درج ذیل اہم پروگرامز ترتیب دیے ہیں:
1. ایکسپریس انٹری سسٹم: یہ کینیڈا کی سب سے مقبول امیگریشن اسکیم ہے جو ہنر مند کارکنوں کو مستقل رہائش کی پیشکش کرتی ہے۔ اس کے تحت درخواست دہندگان کو عمر، تعلیم، زبان کی مہارت، کام کا تجربہ اور دیگر عوامل کے لحاظ سے پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔
2. صوبائی نامزد پروگرام (PNP): کینیڈا کے مختلف صوبے اپنی ضروریات کے مطابق تارکین وطن کو نامزد کر سکتے ہیں۔ پاکستانی باشندے جن کے پاس مخصوص ہنر یا پیشے ہیں وہ اس پروگرام کے تحت مستقل رہائش حاصل کر سکتے ہیں۔
3. فیملی اسپانسر شپ کینیڈا میں مستقل رہائشی یا شہری اپنے خاندان کے اراکین کو کینیڈا لانے کے لیے اسپانسر کر سکتے ہیں۔ اس میں شوہر/بیوی، والدین اور غیر شادی شدہ بچے شامل ہیں۔
4.ا سٹوڈنٹ ویزا سے مستقل رہائش: کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طلباء گریجویشن کے بعد کام کا اجازت نامہ (Post-Graduation Work Permit) حاصل کر سکتے ہیں اور بعد میں مستقل رہائش کے لیے درخواست دے سکتے ہیں .
آبادکاری کے لیے مالی امداد اور سہولیات
کینیڈین حکومت نئے تارکین وطن کو آبادکاری کے عمل میں مدد کے لیے مختلف مالی امداد اور سہولیات فراہم کرتی ہے:
رہائشی قرضے اور گھر خریدنے میں مدد
کینیڈا میں مستقل رہائشی حیثیت حاصل کرنے والے پاکستانی باشندے گھر خریدنے کے لیے حکومتی اسکیموں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ کینیڈا ہاؤسنگ اینڈ مرٹگیج کارپوریشن (CMHC) پہلی بار گھر خریدنے والوں کو خصوصی قرضے اور انشورنس ا سکیمیں پیش کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، کچھ صوبوں میں نئے تارکین وطن کے لیے رہائشی گرانٹس بھی دستیاب ہیں۔
روزگار کے مواقع اور تربیتی پروگرام
کینیڈین حکومت نئے تارکین وطن کو روزگار کے حصول میں مدد کے لیے مختلف پروگرامز چلاتی ہے:
– کیریئر ایسوسمنٹ سروسز: یہ سروسز تارکین وطن کے تعلیمی اور پیشہ ورانہ تجربے کا اندازہ لگاتی ہیں اور کینیڈین مارکیٹ میں ان کے لیے موزوں ملازمتوں کی نشاندہی کرتی ہیں۔
– مہارت کی شناخت کے پروگرام: بیرون ملک حاصل کردہ پیشہ ورانہ ڈگریوں اور سرٹیفیکیشنز کو کینیڈین معیار کے مطابق بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
– انٹرن شپ اور اپرنٹس شپ پروگرام: نئے تارکین وطن کو کینیڈین کام کے ماحول سے آشنا کرنے کے لیے تربیتی مواقع فراہم کرتے ہیں۔
زبان کی تربیت
کینیڈین حکومت انگریزی یا فرانسیسی زبان سیکھنے کے لیے مفت یا سبسڈی والے کورسز پیش کرتی ہے۔ Language Instruction for Newcomers to Canada (LINC) پروگرام کے تحت تارکین وطن کو بنیادی سے لے کر اعلیٰ سطح تک زبان کی تربیت دی جاتی ہے۔ یہ پروگرام ملک بھر میں دستیاب ہے اور اس میں بچوں کی دیکھ بھال کی سہولت بھی شامل ہو سکتی ہے۔
صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات
کینیڈا کا ہیلتھ کیئر سسٹم دنیا بھر میں مشہور ہے۔ مستقل رہائشی حیثیت حاصل کرنے والے پاکستانی باشندے کینیڈا کے پبلک ہیلتھ کیئر سسٹم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں:
– صوبائی ہیلتھ انشورنس: ہر صوبہ اپنے رہائشیوں کو مفت یا سبسڈی والی بنیادی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرتا ہے۔ نئے تارکین وطن کو عام طور پر رہائش شروع کرنے کے تین ماہ بعد ہیلتھ انشورنس کا حق مل جاتا ہے (کچھ صوبوں میں یہ مدت کم بھی ہو سکتی ہے)۔
– ادویات کی سبسڈی: کچھ صوبوں میں کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے ادویات کی قیمتوں میں رعایت دی جاتی ہے۔
– دماغی صحت کی خدمات: تارکین وطن کے لیے نفسیاتی اور جذباتی مسائل سے نمٹنے کے لیے خصوصی پروگرامز دستیاب ہیں۔
تعلیمی سہولیات
کینیڈا میں مستقل رہائش اختیار کرنے والے پاکستانی خاندانوں کے بچوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم تک رسائی حاصل ہوتی ہے:
– مفت پبلک اسکولنگ: تمام مستقل رہائشیوں کے بچے 5 سے 18 سال کی عمر تک مفت پبلک اسکولنگ کا حق رکھتے ہیں۔
– سبسڈی والے ڈے کیئر پروگرام: کچھ صوبوں میں کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے بچوں کی دیکھ بھال کی سبسڈی دستیاب ہے۔
– بالغوں کی تعلیم: نئے تارکین وطن کے لیے بالغ تعلیم کے پروگرامز دستیاب ہیں جو انہیں اضافی مہارتیں سیکھنے یا کینیڈین ڈپلومہ/ڈگری حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
– کالج اور یونیورسٹی فیس میں رعایت: مستقل رہائشی حیثیت رکھنے والے طلباء بین الاقوامی طلباء کے مقابلے میں کہیں کم فیس ادا کرتے ہیں (عام طور پر ایک تہائی سے نصف تک)۔
سماجی بہبود کے پروگرام
کینیڈین حکومت کم آمدنی والے خاندانوں اور افراد کے لیے مختلف سماجی بہبود کے پروگرامز چلاتی ہے:
– بچوں کا فائدہ (Canada Child Benefit): یہ ماہانہ ٹیکس فری ادائیگی ہے جو کم اور درمیانی آمدنی والے خاندانوں کو بچوں کی پرورش کے اخراجات میں مدد کے لیے دی جاتی ہے۔
– گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (GST/HST) کریڈٹ: کم آمدنی والے افراد اور خاندانوں کو سیلز ٹیکس کی واپسی کی شکل میں مالی امداد۔
– بے روزگاری کے فوائد: اگر کوئی مستقل رہائشی نوکری کھو دیتا ہے اور اس نے ملازمت کے دوران EI پریمیم ادا کیے ہوں تو وہ عارضی طور پر بے روزگاری کے فوائد حاصل کر سکتا ہے۔
– معذوری کے فوائد: معذور افراد کے لیے مختلف مالی امداد کے پروگرامز دستیاب ہیں۔
قانونی حقوق اور تحفظ
کینیڈا میں مستقل رہائشی حیثیت حاصل کرنے والے پاکستانی باشندوں کو درج ذیل قانونی حقوق حاصل ہوتے ہیں:
– کینیڈین قانون کا تحفظ: کینیڈا کے تمام قوانین اور تحفظات سے یکساں فائدہ اٹھانے کا حق۔
– کام کرنے کا حق: کسی بھی صوبے یا علاقے میں کسی بھی پیشے میں کام کرنے کی آزادی (بعض لائسنس یافتہ پیشوں کے لیے اضافی شرائط ہو سکتی ہیں)۔
– تعلیم حاصل کرنے کا حق: کینیڈا کے کسی بھی تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کا حق۔
– صحت کی دیکھ بھال تک رسائی صوبائی ہیلتھ انشورنس کے تحت صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات تک رسائی۔
– کینیڈین شہریت کے لیے اہلیت: عام طور پر پانچ سال میں تین سال کینیڈا میں گزارنے کے بعد شہریت کے لیے درخواست دینے کا حق۔
ثقافتی اور مذہبی حقوق
کینیڈا ایک کثیرالثقافتی معاشرہ ہے جو تارکین وطن کو اپنی ثقافت اور مذہب کو برقرار رکھنے کی آزادی دیتا ہے:
– مذہبی آزادی تمام مذاہب کی آزادانہ عبادت کا حق۔ کینیڈا میں مسلمان آبادی کے لیے متعدد مساجد اور اسلامی مراکز موجود ہیں۔
– ثقافتی تقریبات: پاکستانی ثقافتی تہواروں کو منانے کی آزادی۔ کینیڈا کے بڑے شہروں میں پاکستانی کمیونٹی کے زیر اہتمام بڑے پیمانے پر ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
– اقلیتی زبانوں کا تحفظ: کچھ صوبوں میں سرکاری خدمات تک غیر سرکاری زبانوں میں رسائی ممکن ہے۔
شہریت کے حصول کا عمل
مستقل رہائشی حیثیت حاصل کرنے کے بعد پاکستانی باشندے کچھ شرائط پوری کرنے پر کینیڈین شہریت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں:
1. رہائشی مدت: عام طور پر پانچ سال میں کم از کم تین سال (1،095 دن) کینیڈا میں گزارنا ضروری ہے۔
2. زبان کی مہارت انگریزی یا فرانسیسی زبان کی بنیادی مہارت کا ثبوت۔
3. کینیڈا کے بارے میں علم: شہریت کے امتحان میں کینیڈا کی تاریخ، اقدار، اداروں اور حقوق و ذمہ داریوں کے بارے میں بنیادی علم کا مظاہرہ۔
4. ٹیکس کی واپسی: اگر ضروری ہو تو آمدنی کی ٹیکس واپسی جمع کروانا۔
5. شہریت کی تقریب: شہریت کی حتمی تقریب میں شرکت اور حلف برداری۔
پاکستانی کمیونٹی کی حمایت
کینیڈا کے بڑے شہروں جیسے ٹورنٹو، وینکوور، مانٹریال اور کیلیگری میں پاکستانی کمیونٹی کے مضبوط نیٹ ورکس موجود ہیں جو نئے آنے والوں کو آبادکاری میں مدد فراہم کرتے ہیں:
– کمیونٹی سنٹرز پاکستانی ثقافتی مراکز نئے تارکین وطن کو مشورے اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
– مذہبی ادارے مساجد اور اسلامی مراکز مذہبی اور سماجی ضروریات پوری کرتے ہیں۔
– پروفیشنل نیٹ ورکس پاکستانی نڑاد پیشہ ور افراد کے گروپس نوکریوں اور کاروباری مواقع کے حصول میں مدد کرتے ہیں۔
– ثقافتی ایسوسی ایشنز یہ تنظیمیں پاکستانی ثقافت کو فروغ دیتی ہیں اور نئے آنے والوں کو کمیونٹی سے جوڑتی ہیں۔
چیلنجز اور حل
اگرچہ کینیڈا پاکستانی تارکین وطن کو بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے، لیکن کچھ چیلنجز بھی موجود ہیں:
رہائشی بحران
کینیڈا کے بڑے شہروں میں رہائش کا بحران ایک بڑا مسئلہ ہے۔ کچھ طلباء کو خیموں میں رہنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے:
– چھوٹے شہروں یا کم آبادی والے علاقوں میں آباد ہونے پر غور کریں جہاں رہائش سستی ہے۔
– حکومتی رہائشی اسکیموں کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔
– ابتدائی دور میں روم شیئرنگ یا بیسمنٹ ایپارٹمنٹس کو ترجیح دیں۔
روزگار کے مسائل
بعض اوقات بیرون ملک کے تجربے اور تعلیمی قابلیتوں کو کینیڈا میں تسلیم نہیں کیا جاتا۔ اس کے حل کے لیے:
– کینیڈین سرٹیفیکیشن یا لائسنس حاصل کریں۔
– انٹرن شپ یا رضاکارانہ کام کے ذریعے کینیڈین تجربہ حاصل کریں۔
– مہارت کی شناخت کے پروگرامز سے فائدہ اٹھائیں۔
موسمی حالات
پاکستان کے موسم سے مختلف کینیڈا کے سخت موسم کا مقابلہ کرنے کے لیے:
– موسم سرما کے لیے مناسب لباس اور گاڑی کی تیاری کریں۔
– موسمی تبدیلیوں کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔
– گھر میں ہیٹنگ سسٹم کی دیکھ بھال کو یقینی بنائیں۔
مستقبل کے مواقع
کینیڈا میں مستقل رہائش اختیار کرنے والے پاکستانی باشندوں کے لیے درج ذیل مواقع دستیاب ہیں:
1. کاروباری مواقع کینیڈا چھوٹے کاروباروں کو فروغ دیتا ہے اور تارکین وطن کے لیے مختلف لون پروگرامز دستیاب ہیں۔
2. سیاسی شرکت پاکستانی نڑاد افراد کینیڈا کی سیاست میں فعال کردار ادا کر سکتے ہیں، جیسا کہ رانا اسلم نے کیا جو ایک دن کی چھٹی لے کر انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔
3. بین الثقافتی تعلقات پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور اقتصادی پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
4. تعلیمی ترقی کینیڈا کی معیاری تعلیمی سہولیات سے فائدہ اٹھا کر اپنے کیریئر کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں۔
نتیجہ
کینیڈا پاکستانی تارکین وطن کے لیے ترقی اور خوشحالی کے بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے۔ حکومت کینیڈا کی طرف سے فراہم کردہ سہولیات نئے آنے والوں کو اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے اور کامیاب مستقبل تعمیر کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اگرچہ ابتدائی دور میں کچھ چیلنجز درپیش ہو سکتے ہیں، لیکن مستقل رہائشی حیثیت کے فوائد اور مواقع ان مشکلات پر بھاری پڑتے ہیں۔ مناسب منصوبہ بندی، لگن اور حکومتی سہولیات کے موثر استعمال سے پاکستانی تارکین وطن کینیڈا میں ایک کامیاب اور پرامن زندگی گزار سکتے ہیں۔
کینیڈا کی کثیرالثقافتی پالیسیاں پاکستانی شہریوں کو اپنی ثقافت اور روایات کو برقرار رکھتے ہوئے کینیڈین معاشرے کا حصہ بننے کی اجازت دیتی ہیں، جو کہ ایک منفرد اور قابل رشک موقع ہے۔ حکومت کینیڈا کی طرف سے فراہم کردہ یہ سہولیات نہ صرف تارکین وطن کے لیے بلکہ پورے کینیڈین معاشرے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں، کیونکہ یہ ملک کی معاشی ترقی اور ثقافتی تنوع کو فروغ دیتی ہیں۔