کراچی(کنزیومر واچ نیوز)مسابقتی اپیلٹ ٹربیونل (CAT) نے پریما دودھ بنانے والی کمپنی ات طہور (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے خلاف مسابقتی کمیشن آف پاکستان (CCP) کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کمپنی نے گمراہ کن مارکیٹنگ میں ملوث ہو کر مسابقتی ایکٹ 2010 کے سیکشن 10 کی خلاف ورزی کی ہے۔یہ کیس پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن (PDA) کی شکایت پر شروع ہوا، جس میں الزام لگایا گیا کہ پریما نے 2016 میں سپریم کورٹ کے دودھ کے معیار سے متعلق فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر ایسی مہم چلائی جس سے یہ تاثر ملا کہ مارکیٹ میں موجود دیگر تمام دودھ کی مصنوعات انسانی استعمال کے لیے غیر موزوں ہیں، اور صرف پریما کا دودھ ہی محفوظ ہے۔CCP کی تحقیق کے بعد یہ دعوے بے بنیاد پائے گئے، جو کہ مسابقت کار کمپنیوں کے کاروبار اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتے تھے۔کمیشن نے فیصلہ سناتے ہوئے پریما کو سیکشن 10 کی ذیلی دفعات 10(1)، 10(2)(a)، (b) اور (c) کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 3 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، اور کمپنی کو ہدایت دی کہ وہ اپنی گمراہ کن مارکیٹنگ سے متعلق عوامی وضاحت جاری کرے۔تاہم CAT نے CCP کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے جرمانے کی رقم کو زیادہ قرار دے کر اسے کم کر کے 50 لاکھ روپے کر دیا۔یہ فیصلہ پاکستان کی ڈیری صنعت میں اشتہاری معیارات پر ریگولیٹری نگرانی کو مضبوط بناتا ہے۔
پریما دودھ پر جھوٹے اشتہارات کے الزام میں 50 لاکھ روپے جرمانہ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
