راولپنڈی(کنزیومر واچ نیوز) غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی لڑکی کے کیس میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے کہا کہ راولپنڈی میں غیرت کے نام پر لڑکی سے متعلق اطلاع اسی دن مل گئی تھی کہ ایک لڑکی کی غیر فطری ) موت ہوئی ہے تاہم اہلخانہ نے پولیس کا دھیان ہٹانے کے لیے 3 دن بعد اغوا کی درخواست دی۔ سی پی او راولپنڈی نے کہا کہ خاتون کو گھر میں قتل کرکے اسی رات شدید بارش کے دوران اسے دفنایا گیا اور قبرکا نشان تک بھی مٹایا گیا تھا مگر پولیس نے قتل کا پتا لگایا، جب ملزمان کو تفتیش کا شک ہوا تو اس پر سے دھیان ہٹانے کے لیے پہلی شادی اور اغوا وغیرہ کی باتیں کی گئیں مگر یہ سیدھا سیدھا قتل کا کیس ہے۔ واضح رہے کہ 17 اور 18 جولائی کی درمیانی شب راولپنڈی کے پیر ودھائی تھانے کی حدود میں شادی شدہ خاتون کو گلہ دبا کر قتل کر دیا گیا تھا اور پھر راتوں رات تدفین بھی کر دی گئی تھی۔خاتون کے قتل کے معاملے میں اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جب کہ مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان نے گزشتہ رات خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے والد محمد الیاس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے گھر والے اسے رخصتی کا بتا کر لےکر گئے اور پھر دو روز بعد اطلاع ملی کہ لڑکی کو قتل کر دیا گیا ہے۔
غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی لڑکی کے کیس میں نئے انکشافات
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
